اس رکوع کو چھاپیں

سورة الملک حاشیہ نمبر۳۸

مکہ معظمہ میں جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی دعوت کا آغاز ہوا اور قریش کے مختلف خاندانوں سے تعلق رکھنے والے افراد نے اسلام قبول کرنا شروع کر دیا تو گھر گھر حضورؐ اور آپ کے ساتھیوں کو بد دعائیں دی جانے لگیں۔ جادو ٹونے کیے جانے لگے تا کہ آپ ہلاک ہو جائیں۔ حتٰی کہ قتل کے منصوبے بھی سوچے جانے لگے ۔ اس پر یہ فرمایا گیا کہ ان سے کہو، خواہ ہم ہلاک ہو یا خدا کے فضل سے زندہ رہیں، اس سے تمہیں کیا حاصل ہو گا؟ تم اپنی فکر کرو کہ خدا کے عذاب سے تم کیسے بچو گے۔