اس رکوع کو چھاپیں

سورة الملک حاشیہ نمبر۵

اس کے دو معنی ہیں اور دونوں ہی یہاں  مراد ہیں ۔ ایک یہ کہ وہ بے انتہا زبردست اور سب پر پوری طرح غالب ہونے کے باوجود اپنی مخلوق کے حق میں رحیم و غفور ہے، ظالم اور سخت گیر  نہیں ہے۔ دوسرے یہ کہ بُرے عمل کرنے والوں کو سزا دینے کی وہ پوری قدرت رکھتا ہے ، کسی میں  یہ طاقت نہیں کہ اُس کی سزا سے بچ سکے۔ مگر جو نادم ہو کر بُرائی سے باز آجائے اور معافی مانگ لے اس کے ساتھ وہ درگزر کا معاملہ کرنے والا ہے۔