اس رکوع کو چھاپیں

سورة القلم حاشیہ نمبر۱۲

چونکہ وہ اپنے آپ کو بڑی ناک والا سمجھتا تھا اس لیے اس کی ناک کو سونڈ کہا گیا ہے۔ اور ناک پر داغ لگانے سے مراد تذلیل  ہے۔ یعنی ہم دنیا اور آخرت میں اس کو ایسا ذلیل و خوار کریں گے کہ ابدتک یہ عار اس کا پیچھا نہ چھوڑے گا۔