اس رکوع کو چھاپیں

سورة الحاقةحاشیہ نمبر۹

یعنی وہ کان نہیں جو سُنی اَن سنی کر دیں اور جن کے پر دے پر سے آواز اُچٹ کر گزر جائے، بلکہ وہ کان جو سُنیں اور بات کو دل تک اُتاردیں۔ یہاں بظاہر کان کا لفظ استعمال کیا گیا ہے، مگر مراد ہیں سننے والے لوگ جو اس واقعہ کو سن کر اُسے یاد رکھیں ، اُس سے عبرت حاصل کریں اور اس بات کو کبھی نہ بھولیں کہ آخرت کے انکا راور خدا کے رسول کی تکذیب کا انجام کیسا ہولناک ہوتا ہے۔