اس رکوع کو چھاپیں

سورة المعارج حاشیہ نمبر۳۰

اصل الفاظ ہیں اِلیٰ نُصُبٍ یُّوفِضُونَ۔ نصب کے معنی ہیں مفسریں کے درمیان اختلاف ہے ۔ ان میں سے بعض نے اس سے مراد بُت لیے ہیں اور اُن کے نزدیک اِس کا مطلب یہ ہے کہ وہ داورِ محشر کی مقرر کی ہوئی جگہ کی طرف اِس طرح دوڑے جا رہے ہو نگے جیسے آج وہ اپنے بتوں کے استحصانوں کی طرف دوڑتے ہیں۔ اور بعض دوسرے مفسرین نے اس سے مراد وہ  نشان لیے ہیں جو دوڑ کا مقابلہ کرنے والوں کے لیے لگائے جاتےہیں تا کہ ہر ایک دوسرے سے پہلے مقرر نشان پر پہنچنے کی کوشش کرے۔