اس رکوع کو چھاپیں

سورۃ جن حاشیہنمبر۲۴

اِس آیت کا پس منظر یہ ہے کہ اُس زمانے میں قریش کے جو لوگ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی دعوت الی ٰ اللہ کو سنتے ہی آپ پر ٹوٹ پڑتے تھے وہ اس زعم میں مبتلا تھے کہ اُن کا جتھا بڑا زبر دست ہے اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ چند مٹھی بھر آدمی ہیں اس لیے وہ بآسانی آپ کو دبا لیں گے۔ اس پر فرمایا جا رہا ہے کہ آج یہ لوگ رسول کو بے یار و مدد گار اور اپنے آپ کو کثیر التعداد دیکھ کر حق کی آواز کو دبانے کے لیے بڑے دلیر ہو رہے ہیں، مگر جب وہ بُرا وقت آجائے گا جس سے اِن کو ڈرایا جا رہا ہے تو ان کو پتہ چل جائے گا کہ بے یارو مددگار حقیقت میں کون ہے۔