اس رکوع کو چھاپیں

سورۃ المزمل حاشیہ نمبر۱۸

یہ آیت جس کے اندر نمازِ تہجّد کے حکم میں تخفیف کی گئی ہے ، اس کے بارے میں روایات مختلف ہیں۔ حضرت عائشہ ؓ سے مُسند احمد ، مسلم اور ابو دا ؤد  میں یہ روایت منقول ہے کہ پہلے حکم کے بعد یہ دوسرا حکم ایک سا ل کے بعد نازل ہوا اور رات کا قیام فرض سے نفل کر دیا گیا۔ دوسری روایت حضرت عائشہ ؓ ہی سے  ابن جریر اور ابن ابی حاتم نے یہ نقل کی ہے کہ یہ حکم پہلے حکم کے ۸ مہینہ بعد آیا تھا، اور ایک تیسری روایت جو  ابن ابی حاتم نے انہی  سے نقل کی ہے اس میں سولہ مہینے بیان کیے گئے ہیں۔ ابو دا ؤد، ابن جریر اور ابن ابی حاتم نے حضرت عبداللہ بن عباس سے ایک سال کی مدّت نقل کی ہے۔ لیکن حضرت سعید بن جُبَیر کا بیان ہے کہ اس کا نزول دس سال بعد ہوا ہے(ابن جریر و ابن ابی حاتم)۔ ہمارے نزدیک یہی قول زیادہ صحیح ہے ، اس لیے کہ پہلے رکوع کا مضمون صاف بتا رہا ہے کہ وہ مکہ معظمہ میں نازل ہوا ہے اور وہاں بھی اُس کا نزول ابتدائی دور میں ہوا ہے جبکہ حضور ؐ  کی نبوت کا آغاز ہونے پر زیادہ سے زیادہ چار سال گزرے ہوں گے۔ بخلاف اس کے یہ دوسرا رکوع اپنے مضامین کی صریح شہادت کے مطابق مدینہ کا نازل شدہ معلوم ہوتا ہے جب کفّار سے جنگ کا سلسلہ شروع ہو چکا تھا اور زکوٰۃ کی فرضیت کا حکم بھی آچکا تھا۔ اس بنا پر لا محالہ اِم دونوں رکوعوں کے زمانہ نزول میں کم از کم دس سال کا فاصلہ ہی ہونا چاہیے۔