اس رکوع کو چھاپیں

سورۃ المزمل حاشیہ نمبر۲

اِس کے دو مطلب ہو سکتے ہیں۔ ایک یہ کہ رات نماز  میں کھڑے رہ کر گزار و اور اس کا کم حصّہ سونے میں صرف کرو۔ دوسرا یہ کہ پوری رات نماز میں گزار دینے کا مطالبہ تم سے نہیں ہے بلکہ آرام بھی کرو اور رات کا ایک قلیل حصّہ عبادت میں بھی صرف کرو۔ لیکن آگے کے مضمون سے پہلا مطلب ہی زیادہ مناسبت رکھتا ہے اور اسی کی تائید سورہ دہر کی آیت ۲۶ سے بھی ہوتی ہے جس میں فرمایا گیا ہے وَمِنَ الَّیْلِ فَاسْجُدْ لَہٗ وَسَبِّحْہُ لَیْلا ً طَوِیْلاً، ”رات کو اللہ کے آگے سجدہ ریز ہو اور رات کا طویل حصّہ اُس کی تسبیح کرنے ہوئے گزارو“۔