اس رکوع کو چھاپیں

سورۃ المزمل حاشیہ نمبر۶

اصل میں لفظ نَاشِئَۃَ الَّیْلِ استعمال کیا گیا ہے جس کے متعلق مفسّرین اور اہل  لغت کے چار مختلف اقوال ہیں ۔ ایک قول یہ ہے کہ ناشئہ ہے، یعنی وہ شخص جو رات کو اٹھے۔ دوسرا قول یہ ہے کہ اس سے مراد رات کے اوقات ہیں۔ تیسرا قول یہ ہے کہ اس کے معنی ہیں رات کو اٹھنا۔ اور چوتھا قول یہ ہے  کہ اس لفظ کا اطلاق محض رات کو اٹھنے پر نہیں ہوتا بلکہ سو کراُٹھنے پر ہوتا ہے۔ حضرت عائشہ ؓ اور مجاہد ؒ نے اِسی چوتھے قول کو اختیار کیا ہے۔