اس رکوع کو چھاپیں

سورة المدثر حاشیہ نمبر۱۵

اس کے دو مطلب ہو سکتے ہیں ۔ ایک یہ کہ جو شخص بھی اس میں ڈالا جائے گا اسے وہ جلا کر خاک کر دے گی مگر مر کر بھی اس کا پیچھا نہ چھوٹے گا بلکہ وہ پھر زندہ کیا جائےگا اور پھر جلا یا جائے گا۔ اسی مضمون کو دوسری جگہ اس طرح ادا کیا گیا ہے کہ لاَ یَمُوْتُ فِیْھَا وَلاَ یَحْیٰی”وہ نہ اس میں مرے گا نہ جیے گیا“(الاعلیٰ۔۱۳)۔ دوسرا مطلب یہ بھی ہو سکتا ہے کہ وہ عذاب کے مستحقین میں سے کسی کو باقی نہ رہنے دیگی جو اُس کی گرفت میں آئے بغیر رہ جائے،  اور جو بھی اس کی گرفت میں آئے گا اسے عذاب دیے بغیر نہ چھوڑے گی۔