اس رکوع کو چھاپیں

سورة المدثر حاشیہ نمبر۲۳

اس کے معنی  یہ نہیں ہیں کہ وہ اِسے اللہ کا کلام  تو مان رہے تھے مگر تعجب اس بات پر ظاہر کر رہے تھے کہ اللہ نے یہ بات کیوں فرمائی۔ بلکہ دراصل  وہ یہ کہنا چاہتے تھے کہ جس کلام میں ایسی بعید ازعقل و فہم بات کہی گئی ہے وہ بھلا اللہ کا کلام کیسے ہو سکتا ہے۔