اس رکوع کو چھاپیں

سورة المدثر حاشیہ نمبر۶

اصل الفاظ ہیں وَلاَ تَمْنُنْ تَسْتَکْثِرُ۔ اِن کے مفہوم میں اتنی وسعت ہے کہ کسی ایک فقرے میں اِن کا ترجمہ کر کے پورا مطلب ادا نہیں کیا جا سکتا۔
ان کا ایک مفہوم یہ ہے کہ جس پر بھی احسان کر دے غرضا نہ کرو۔ تمہاری عطا اور بخشش اور سخاوت اور حُسنِ سلوک محض اللہ کے یے ہو، اس میں کوئی شائبہ  اِس خواہش کا نہ ہو کہ احسان کے بدلے میں تمہیں کسی قسم کے دنیوی فوائد حاصل ہوں۔ بالفاظِ دیگر اللہ کے لیے احسان کرو، فائدہ حاصل کرنے کے لیے  کو ئی احسان نہ کرو۔
دوسرا مفہوم یہ ہے کہ نبوت کا جو کام تم کر رہے ہو یہ اگرچہ اپنی جگہ ایک بہت بڑااحسان ہے کہ تمہاری بدولت خلق خدا کو ہدایت نصیب ہو رہی ہے، مگر اس کا کوئی احسان لوگوں پر نہ جتا ؤ اور اس کا کوئی فائدہ اپنی ذات کے لیے حاصل نہ کرو۔

          تیسرا مفہوم یہ ہے کہ  تم اگرچہ ایک بہت بڑی خدمت انجام دے رہے ہو، مگر اپنی نگاہ میں اپنے عمل کو کبھی بڑا عمل نہ سمجھو اور کبھی یہ خیال تمہارے دل میں نہ آئے کہ نبوت کا یہ فریضہ انجام دے کر ، اور اس کام میں جان لڑا کر اپنے رب پر کوئی احسان کر رہے ہو۔