سورة القیٰمة حاشیہ نمبر۱۳ |
|
اِس سے گمان ہوتا ہے ، اور بعض اکابر مفسرین نے بھی اِس گمان کا اظہار کیا ہے، کہ غالباً ابتدائی زمانےمیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نزولِ وحی کے دوران ہی میں قرآن کی کسی آیت یا کسی لفظ یا کسی حکم کا مفہوم بھی جبریل علیہ السلام سے دریافت کر لیتے تھے، اس لیے حضور ؐ کو نہ صرف یہ ہدایات کی گئی کہ جب وحی نازل ہو رہی ہو اس وقت آپ خاموشی سے اس کو سنیں، اور نہ صرف یہ اطمینان دلایا گیا کہ اُس کا لفظ ٹھیک ٹھیک آپ کے حافظہ میں محفوظ کر دیا جائے گا اور قرآن کو آپ ٹھیک اُسی طرح پڑھ سکیں گے جس طرح وہ نازل ہوا ہے۔ بلکہ ساتھ ساتھ یہ وعدہ بھی کیا گیا کہ اللہ تعالیٰ کے ہر حکم اور ہرارشاد کا منشا اور مدّعا بھی پُوری طرح آپ کو سمجھا دیا جائے گا۔ |