اس رکوع کو چھاپیں

سورة الدھر حاشیہ نمبر۱۱

اصل الفاظ ہیں عَلیٰ حُبِّہٖ۔ اکثر مفسرین نے حُبِّہٖ کی ضمیر کا مرجع کھانے کوقرار دیا ہے، اور وہ اس کا مطلب یہ بیان کرتے ہیں کہ وہ کھانے کےمحبوب اور دل پسند ہونے اور خود اُس کے حاجت مند ہونے کے باوجود دوسروں کو  کھلادیتے ہیں۔ ابن عباس ؓ اور مجاہد کہتے ہیں کہ اس کا مطلب ہے عَلیٰ حُبِّ الاِطعام، یعنی غریبوں کو کھانا کھلانے کے شوق میں وہ ایسا کرتے ہیں۔ اور حضرت فُضَیل بن عیاض اور ابو سلیمان الدّرانی کہتےہیں کہ اللہ تعالیٰ کی محبت میں وہ یہ کام کرتے ہیں۔ ہمارے نزدیک بعد کا یہ فقرہ کہ اِنَّمَا نُطْعِمُکُمْ لِوَجْہِ اللہِ (ہم تو اللہ کی خوشنودی کی خاطر تمہیں کھلا رہے ہیں)، اسی معنی کی تائید کرتا ہے۔