اس رکوع کو چھاپیں

سورة النٰزعٰت حاشیہ نمبر۲

پہلے جھٹکے سے مراد وہ جھٹکا ہے جو زمین اور اس کی ہر چیز کو تباہ کر دے گا اور دوسرے جھٹکے سے مراد وہ جھٹکا ہے جس  کے بعد تمام مُردے زندہ ہو کر زمین سے نکل آئیں گے ۔ اِسی کیفیت کو سُورہ زُمَر میں یوں بیان کیا گیا ہے”اور صور پُھونکا جائے گا تو زمین اور آسمان میں جو بھی ہیں وہ سب مر کر گر جائیں گے سوائے اُن  کے جنہیں  اللہ(زندہ رکھنا)چاہے۔ پھر ایک دوسرا صُور پھونکا جائے گا تو یکایک وہ سب اُٹھ کر دیکھنے لگیں گے“۔(آیت۶۸)