اس رکوع کو چھاپیں

سورة عبس حاشیہ نمبر۱۴

یعنی اپنی پیدائش اور اپنی تقدیر کے معاملہ ہی میں نہیں بلکہ اپنی موت کے معاملہ میں بھی یہ اپنے خالق کے آگے بالکل  بے بس ہے ۔ نہ اپنے اختیار سے پیدا ہو سکتا ہے، نہ اپنے اختیار سے مر سکتاہے، اور نہ اپنی موت کو ایک لمحہ کے لیے بھی ٹال سکتا ہے۔ جس وقت، جہاں ، جس حال میں بھی اِس کی موت کا فیصلہ کر دیا گیا ہے اُسی وقت، اُسی جگہ اور اُسی حال میں یہ مر کر رہتا ہے، اور جس نوعیت کی قبر بھی اس کے لیے طے کر دی گئی ہے اُسی نوعیت کی قبر میں ودیعت ہو جاتا ہے، خواہ وہ زمین کا پیٹ ہو ، یا سمندر کی گہرائیاں، یا آگ کا الاؤ، یا کسی درندے کا معدہ انسان خود تو درکنار ، ساری دنیا مل کر بھی اگر چاہے تو کسی شخص کے معاملہ میں خالق کے اِس فیصلے کو بدل نہیں سکتی۔