اس رکوع کو چھاپیں

سورة عبس حاشیہ نمبر۲۲

اس سے ملتا جُلتا مضمون سُورہ معارِج آیات۱۰تا ۱۴ میں گزر چکا ہے۔ بھاگنے کا مطلب یہ بھی ہو سکتا ہے کہ وہ اپنے اِن عزیزوں کو ، جو دنیا میں اُسے سب سے زیادہ پیارے تھے، مصیبت میں مبتلا دیکھ کر بجائے اِس کے کہ اُن کی مدد کو دوڑے، اُلٹا ان سے بھاگے گا  کہ کہیں وہ اسے مدد کے لیے پکار نہ بیٹھیں۔ اور یہ مطلب بھی ہو سکتا ہے کہ دنیا میں خدا سے بے خوج اور آخرت سے غافل ہو کر جس طرح یہ سب ایک دوسرے کی خاطر گناہ اور ایک دوسرے کو گمراہ کرتے رہے، اُس کے بُرے نتائج سامنے آتے دیکھ کر ان میں  سے ہر ایک دوسرے سے بھاگے گا کہ کہیں وہ اپنی گمراہیوں اور گناہ گاریوں کی ذمہ داری اُس پر نہ ڈالنے لگے۔ بھائی کو بھائی سے ، اولاد کو ماں باپ سے ، شوہر کو بیوی سے ، اور ماں باپ کو اولاد سے خطرہ ہوگا کہ یہ کم بخت اب ہمارے خلاف مقدمے کے گواہ بننے والے ہیں۔