اس رکوع کو چھاپیں

سورة التکویر حاشیہ نمبر۶

اصل میں لفظ سُجِّرَتْ استعمال کیا گیا ہے جو تَسجیر سے ماضی مجہول کا صیغہ ہے ۔ تَسجیر عربی زبان میں تنور کے اندر آگ دَہکانے کے لیےبولا جاتا ہے۔ بظاہر یہ بات عجیب معلوم ہوتی ہے کہ قیامت کے روز سمندروں میں آگ بھڑک اٹھے گی۔ لیکن اگر پانی کی حقیقت لوگو ں کی نگاہ میں ہوتو اس میں کوئی بھی قابل تعجب محسوس نہ ہوگی۔ یہ سراسر اللہ تعالیٰ کا معجزہ ہے کہ اس نے آکسیجن اور ھائیڈ روجن ، دو ایسی گیسوں کو باہم ملایا جن میں سے ایک آگ بھڑ کانے والی اور دوسری بھڑک اٹھنے والی ہے، اور ان دونو ں کی ترکیب سے پانی جیسا مادہ پیدا کرا جو آگ بجھانے والا ہے۔ اللہ کی قدرت کا ایک اشارہ اِس بات کے لیے بالکل کای ہے کہ وہ پانی کی اِس ترکیب کو بدل ڈالے اور یہ دونوں گیسیں ایک دوسرے سے الگ ہو کر بھڑکنے اور بھڑکانے میں مشغول ہو جائیں  جو ان کی اصل بنیادی خاصیت ہے۔