اس رکوع کو چھاپیں

سورة الغاشیة حاشیہ نمبر۳

قرآن مجید میں  کہیں فرمایا گیا ہے کہ جہنّم کے لوگوں کو زقّوم کھانے کے لیے دیا جائے گا، کہیں ارشاد ہوا ہے کہ اُن کے لیے غِسْلین (زخموں کے دھوون) کے سوا کوئی کھانا نہ ہو گا ، اور یہاں فرمایا جا رہا ہے کہ انہیں خاردار سوکھی گھاس کے سوا کچھ کھانے کو  نہ ملے گا۔ ان بیانات میں درحقیقت کوئی تضاد نہیں ہے۔ ان کا مطلب یہ بھی ہو سکتا ہے کہ جہنّم کے بہت سے درجے ہوں گے جن میں مختلف قسم کے مجرمین اپنے جرائم کے لحاظ سے ڈالے جائیں گے اور مختلف قسم کے عذاب ان کو دیے جائیں گے۔ اور یہ بھی ہو سکتا ہے کہ وہ زقّوم کھانے سے بچنا چاہیں گے تو غسْلین ان کو ملے گا، اس سے بھی بچنا چاہیں گے تو خاردار گھاس کے سوا کچھ نہ پائیں گے، غرض کوئی مرغوب غذا بہرحال انہیں نصیب نہ ہو گی۔