اس رکوع کو چھاپیں

سورة البلد حاشیہ نمبر۹

مطلب یہ ہے کہ کیا ہم  نےاُسے علم اور عقل کے ذرائع نہیں دیے؟ دو آنکھوں سے مراد گائے بھینس کی آنکھیں نہیں بلکہ  وہ انسانی آنکھیں ہیں  جنہیں کھول کر آدمی دیکھے تو اُسے ہر طرف وہ نشانات نظر آئیں جو حقیقت کا پتہ دیتے ہیں اور صحیح و غلط کا فرق سمجھاتے ہیں۔ زبان اور ہونٹوں سے مراد محض بولنے کے آلات نہیں ہیں بلکہ نفسِ ناطقہ ہے جو اِن آلات کی پشت پر سوچنے سمجھنے کا کام کرتا ہے اور پھر ان سے اظہار مافی الضمیر کا کام لیتا ہے۔