اس رکوع کو چھاپیں

سورة الشمس حاشیہ نمبر۸

یعنی حضرت صالح علیہ السلام کی نبوت کو جھُٹلا دیا جو اُن کی ہدایت کے لیے بھیجے گئے تھے ، اور اِس جُھٹلانے کی وجہ اُن کی یہ سرکشی تھی کہ وہ اُس فجور کو چھوڑنے کے لیے تیار نہ تھے جس میں وہ مبتلا ہو چکے تھے اور اُس تقویٰ کو قبول کرنا انہیں گوارا نہ تھا جس کی طرف حضرت صالح انہیں دعوت دے رہے تھے۔ اس کی تفصیل کے لیے ملاحظہ ہو الاعراف، آیات ۷۳ تا ۷۶ ۔ ہود ، آیات ۶۲-۶۱۔ الشُّعراء، آیات ۱۴۱ تا ۱۵۳۔ النمل، آیات ۴۵ تا ۴۹۔ القمر ، آیات ۲۳ تا ۲۵۔