اس رکوع کو چھاپیں

سورة الیل حاشیہ نمبر۶

دوسرے الفاظ میں مطلب یہ ہے کہ ایک روز اُسے بہر حال مرنا ہے ارو وہ سب کچھ دنیا ہی میں چھوڑ جانا ہے  جسے اُس نے یہاں اپنے عیش کے لیے فراہم  کیا تھا۔ اگر اپنی آخرت کے لیے کچھ کما کر وہ ساتھ نہ لے گیا  تو یہ مال اس کے کس کام آئے گا؟ قبر میں تو وہ کوئی کوٹھی، کوئی موٹر، کوئی جائداد اور کوئی  جمع پونجی  لے کر نہیں جائے گا۔