اس رکوع کو چھاپیں

سورة العلق حاشیہ نمبر۸

یعنی یہ دیکھ کر کہ مال، دولت، عزّت وجاہ اور جو کچھ بھی دنیا  میں وہ چاہتا تھا وہ اسے حاصل ہو گیا ہے، شکر گزار ہونے کے بجائے وہ سرکشی پر اتر آتا ہے اور حدّ بندگی سے تجاوز کرنے لگتا ہے۔