اس رکوع کو چھاپیں

سورة العلق حاشیہ نمبر۹

یعنی خواہ کچھ بھی اس نے دنیا میں حاصل کر لیا ہو جس کے بل پر وہ تمُّرد اور سرکشی کر رہا ہے ، آخر کار اسے جان تو تیرے رب ہی کے پاس ہے۔ پھر اسے معلوم ہو جائے گا کہ اِس روش کا انجام کیا ہوتا ہے۔