اس رکوع کو چھاپیں

سورة البینة حاشیہ نمبر۴

یہاں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو بذاتِ خود ایک دلیل ِ روشن کہا گیا ہے ، اس لیے کہ آپ کی نبوّت سے پہلے کی اور بعد کی زندگی، آپ کا اُمّی ہونے کے باوجود قرآن جیسی کتاب پیش کرنا، آپ کی تعلیم اور صحبت کے اثر سے ایمان لانے والوں کی زندگیوں میں غیر معمولی انقلاب رونما ہو جانا ، آپ کا بالکل معقول عقائد، نہایت سُتھری عبادات ، کمال درجہ کے پاکیزہ اخلاق، اور انسانی زندگی کے لیے بہترین اصول و احکام کی تعلیم دینا ، آپ کے قول اور عمل میں پوری پوری مطابقت  کا پایا جانا، اور آپ کا ہر قسم کی مزاحمتوں اور مخالفتوں کے مقابلے میں انتہائی اولو العزمی کے ساتھ اپنی دعوت پر ثابت قدم رہنا، یہ ساری باتیں اس بات کی کھلی علامات تھیں کہ آپ اللہ کے رسول ہیں۔