اس رکوع کو چھاپیں

سورة العٰدیٰت حاشیہ نمبر۳

اہلِ عرب کا قاعدہ تھا کہ جب کسی بستی پر اُنہیں چھاپہ مارنا ہوتا تو رات کے اندھیرے میں چل کر جاتے تا کہ دشمن خبردار نہ ہو سکتے ، اور صبح سویرے اچانک اُس پر ٹوٹ پڑتے تھے تا کہ صبح کی روشنی میں ہر چیز نظر آسکے ، اور دن اتنا زیادہ روشن بھی نہ ہو کہ دشمن دور سے ان کو آتا دیکھ لے اور مقابلہ کے لیے تیار ہو جائے۔