سورۃ الکافرون حاشیہ نمبر۴ |
|
مفسّرین میں سے ایک گروہ کا خیال ہے کہ یہ دونوں فقرے پہلے دو نوں فقروں کے مضمون کی تکرار ہیں، اور یہ تکرار اِس غرض کے لیے کی گئی ہے کہ اُس بات کو زیادہ پر زور بنا دیا جائے جو پہلے دو فقروں میں کہی گئی تھی ۔ لیکن بہت سے مفسّرین اس کو تکرار نہیں مانتے بلکہ وہ کہتے ہیں کہ اِن میں ایک اور مضمون بیان کیا گیا ہے جو پہلے فقروں کے مضمون سے مختلف ہے۔ ہمارے نزدیک اِس حد تک تو اُن کی بات صحیح ہے کہ اِن فقروں میں تکرار نہیں ہے ، کیونکہ اِن میں صرف ”اور نہ تم اس کی عبادت کر نے والے ہو جس کی عبادت میں کرتا ہوں“ کا اعادہ کیا گیا ہے، اور یہ اعادہ بھی اُس معنی میں نہیں ہے جس میں یہ فقرہ پہلے کہا گیا تھا۔ مگر تکرار کی نفی کرنے کے بعد مفسّرین کے اِس گروہ نے اِن دونوں فقروں کے جو معنی بیان کیے ہیں وہ ایک دوسرے سے بہت مختلف ہیں۔ یہاں اِ س کا موقع نہیں ہے کہ ہم ان میں سے ہر ایک کے بیان کردہ معنی کو نقل کر کے اُس پر بحث کریں، ا س لیے طولِ کلام سے بچتے ہوئے ہم صرف وہ معنی بیان کریں گے جو ہمارے نزدیک صحیح ہیں۔
|