سورة الاخلاص حاشیہ نمبر۳ |
|
نحوی قواعد کی رُو سے ھُوَ اللہُ اَحَدٌ کی متعدد ترکیبیں بیان کی ہیں، مگر ہمارے نزدیک اُن میں سے جو ترکیب اِس مقام کے ساتھ پوری مناسبت رکھتی ہے وہ یہ ہے کہ ھُوَ مُبْتَدا ہے، اَللہُ اس کی خبر ہے، اور اَحَد ٌاس کی دوسری خبر۔ اِس ترکیب کے لحاظ سے اِس جملے کا مطلب یہ ہے کہ ”وہ (جس کے بارے میں تم لوگ سوال کر رہے ہو) اللہ ہے، یَکتا ہے۔“ دوسرا مطلب یہ بھی ہو سکتا ہے ، اور زبان کے لحاظ سے غلط نہیں ہے کہ ”وہ اللہ ایک ہے۔“ |